Posts

Showing posts from December, 2020

مسجد میں جانے کی فضیلت

نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم  نے فر مایا جو شخص صبح یا شام مسجد جاتا ہے تو ہر ہر بار جانے پر اللہ تعالیٰ اس بندے کی جنت میں مہمان نوازی کا انتظام کرے گا(بخاری ومسلم ترغیب وترھیب جلد اول نماز کابیان ) رسول کريم صلی الله عليه وسلم نےامت کا تعلق مسجد سے جوڑااور اج ہم نے اپنا صبح وشام کا تعلق فیس بک سے جوڑ رکھا ہےاور مسجد کے لے وقت نہی مسجد سےبھاگنے کی کوششیں جاری ہیں حالانکہ ہمارا اصلی سامان مسجد می ہے جس تختے پر آخری غسل ہوگا وہ بھی مسجد می جس چارپائی پہ لٹایا جانا ہے وہ بھی مسجد میں جس نےجنازہ پڑھانا ہے مولوی صاحب وہ بھی مسجد میں مگر ہم مسجد سے باھر کبھی اپنا یہ سفر آخرت والا سامان دیکھنے ہی مسجد میں آجایا کریں یہ تو ایسا سامان ہے جسے کوی چور بھی چوری نہی کرتا کسی نے آج تک نہیں سنا کہ جنازےوالی چارپائی چوری ہوگی ہے اتنا ڈر لگتا ہے چور کو بھی اس سے مگر ہم اپنے اس سامان کو دیکھنے بھی نہی آتے یہ تو وہ در ہے جہاں سی پانچ وقت ہماری فلاح کی آواز گونجتی ہے حی علی ال ریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا فلاح

ذکر کے بارے میں نانا ابوسے سوال

Image
 

سنتوں کا فائدہ

Image
 
Image
آخرت میں کیا کام آنا ہے  

امام ابوبکر الباقلانی رحمۃ اللہ

  امام ابوبکر الباقلانی رحمۃ اللہعلم کلام کے ماہر اور اشعری مذہب پر تھے اصل میں بصری تھے لیکن بغداد میں آباد ہوگئے تھے ، پیدائش: 950 عیسوی,  بصرہ, عراق وفات: 5 جون، 1013,  بغداد, عراق اللہ نے علم وفراست سے بہت زیادہ نوازا تھا حاضر جوابی کا تو جواب نہیں تھا تاریخ بغدادی جلد 2صفحہ 456میں بھی سیر الااعلام النبلاء میں بھی ان کے بارے میں لکھا ہے . ابو بکر الباقلانی رحمہ اللہ اپنے زمانے کے بڑے عالم تھے اس لیے عراق کے گورنر نے روم کے بادشاہ کی جانب سے مناظرے کے چیلنج کے جواب میں 371 ہجری میں آپ کو قسطنطینیہ روانہ کیا۔ جب روم کے بادشاہ کو معلوم ہواکہ خلیفہ کی طرف سے مناظرے کے لیے بھیجے جانے والے عالم ابو بکر الباقلانی پہنچنے والے ہیں تو اپنے آس پاس موجودلوگوں کو حکم دیا کہ ان کہ دروازے سے داخل ہونے سے پہلے دروازے کے بالائی حصے کو نیچے کیا جائے تا کہ وہ جھک کر اندر آنے پرمجبور ہواورایسا لگے کہ بادشاہ کے سامنے جھک گئے۔ جب امام دروازے پر پہنچے تو سمجھ گئے کہ کیوں ایسا کیا گیا ہے اس لیے منہ باہر کی طرف کر کے اور پشت بادشاہ کی طرف کر کے دروازے سے داخل ہوئے! بادشاہ سمجھ گیا کہ ذہانت اس عالم پر ختم ہ

مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم

  قرآن مجید اللہ کی عظیم کتاب جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوی اس کا ہر حرف سچ ہے اگر ہم محبت کی نظر سے دیکھیں تو سارا قرآن عظمت وشان مصطفی صلی اللی علیہ وسلم نظر آتا ہے ماں اپنے بیٹے کے چہرے کو صاف کرتی ہے تو کہتی ہے کتنا حسین ہے سیدہ آمنہ بھی کہتی ہونگیں میرے بیٹے کا چہرہ کتنا حسین ہےمگر یہاں وہ چہرہ نظر آتا ہے جسے اللہ والضحی فر مارہا ہے مجھے تیرے حسین چہرے کی قسم ماں کتنا بھی پیار کرے آخر بیٹے سے جدا ہونا پڑتا ہے حضور گھر میں ہیں اماں جان باہر گئی ہوں یہ وقتی جدای ہوگئی یہ وقتی رخصتی ہوگئی مگر اللہ فرماتا ہے ماودعک ربک محبوبا آپ کے رب نے آپ کو رخصت نہی کیا جسے رخصت کرتے ہیں وہ جدا ہو جاتا ہے تو یوں سمھجئیے اللہ فر ماتا ہے میں کبھی آپ سے جدا نہی ہوا کیا خوب محبت بھرا کلمہ ہے جو سورہ طور میں اللہ نے ذکر کیا فانک باعیننا بچہ ماں کی آنکھوں سے دور ہو جاتا ہے مگر اللہ فرمارہا ہے محبوب آپ تو ہردم ہماری آنکھوں کے سامنے رہتے ہیں ذرا عاشقانہ اندازمیں یوں کہ لیں آپ تو ہماری آنکھوں میں رہتے ہیں بڑا لطف ہے ان لفظوں میں اگر عشق میں ڈوب کر پڑھیں تو بڑے محبت کے اسرار آشکا ر ہوتے ہیں صحا

انگریزی دادا پنجابی دادی

  دادا جان تھے پنجاب کے رہنے والے مگر شادی کے بعد امریکہ چلے گے دادی اماں سیدھی سادھی خالص دیہاتی عورت تھیں انہین اردو بھی صحیح طرح بولنا نہیں آتی تھی ۔۔۔۔۔ دادا جان نے عمر عزیز امریکہ میں میں ہی گزار دی اب بڑھاپے کے ساے میں وطن مالوف لوٹے اسی ماحول سے گہری شناسائی تھی اسی طرح کا برتاو یہاں بھی جاری رہا قدم قدم سانس سانس پرانگریزی بولدیتے جسکا سمھجنا گھر والوں پر گنجے کے سر سے بال تلاش کرنے کے برابر تھا ۔۔۔۔ ایک دن بچے سے کہنے لگے ۔۔ جاو واٹر لیکر آو ۔۔۔ بچہ سیدھا دادی جان کے پاس دادی اماں دادا جان سوائٹر مانگ رہے ہیں دادی جان حیرت سے آنکھوں سے عینک اتاری پوتے کی طرف غصے سے دیکھ کر کہا گرمی میں سوائٹر ،،، اور ساتھ بڑبڑاتی ہوئیں شوھر نامدار سر کار انگلستان کے حضور بمع ہجوم غصہ پہنچکر گویا ہوئیں کیا ہوگیا ہے اتنی گرمی میں سوائٹر کی سوجھ رہی ہے گرمی سے ہمارا دم نکل رہا ہے یہ امریکہ نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ یہاں گر می ہے گرمی ۔۔۔۔ ارے بیگم سسنوتو صحیح کیا سنو ں ۔۔ اب سننے کو رہ کیا گیا ہے ۔۔۔۔ اب اتنی گر می میں سوئٹر تلاش کرتی پھیرون آتے جاتے لوگ تو کہیں گے بابا سٹھیا گیا ہے ۔۔۔ ایک ہی سانس میں پور

اصلی کوہ سینا

 ہ سینا سعودی عرب میں واقع ہےکیا اصلی کو بھائی اختر صاحب نے کوہ حورب کا تذکرہ کیا تو جستجو جاگی کہ یہ پتہ لگایا جائے کہ بائبل مقدس اس بارے میں کیا کیا نشان اور سراغ فراہم کرتی ہے. اس کھوج کا ماحصل یہ رہا : 1. سیدنا موسیٰ علیہ السلام مصر سے جان بچانے کے لیے نکلے تو چلتے چلتے مدین یا مدائن یا مدیان نامی علاقے میں پہنچ گئے. (خروج 15:2)صاف ظاہر ہے کہ یہ علاقہہ سینا سعودی عرب میں واقع ہے؟ ایک نئی تحقیق. مسیحی روایت کا تجزیہ فرعون مصر کی عملداری سے باہر تھا وگرنہ انہیں گرفتار کر لیا جاتا.یہ علاقہ بلاد عرب میں واقع ہے اور آج کل سعودی عرب کے صوبہ تبوک کی حدود میں ہے. یعنی کہ یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ علاقہ مصر (افریقہ) کی حدود میں نہیں آتا.  2. سیدنا موسیٰ علیہ السلام پہلے پہل اپنے سسر کی بکریاں چرانے کی خدمت پر مامور ہوئے تھے. وہ ایک دن بکریاں چراتے چراتے حوریب نامی پہاڑ کے پاس پہنچ گئے. توریت شریف میں آتا ہے :موسیٰ مدیان کے کاہن اپنے سسر یترو کے گلّے چراتا تھا تو اس نے گلّے کو بیابان کی پرلی طرف ہانکا یہاں تک کہ وہ خدا کے پہاڑ حوریب کے نزدیک آیا (خروج 1:3) 3. وہیں جھاڑی کے بیچ خدا کا فرشت

عیسائیت کے فرقے

 عیسائیت کے موجودہ پانچ بڑے فرقوں کا مختصر تعارف 1- کیتھولک - Catholic  (50.1%)      یہ عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا کہتے ھیں لیکن اس معنی میں نہیں کہ اللہ نے بیٹا جنا بلکہ بیٹا اس معنی میں کہتے ہیں کہ اللہ کی صفت کلام نے عیسیٰ کی شکل میں ظہور کیا اور یہ لوگ تثلیث (Trinity) کا عقیدہ رکھتے ہیں یعنی کہ باپ (اللہ)، بیٹا (عیسیٰ) اور روح القدس کو ملا دیا جاۓ تو ایک خدا بنتا ہے۔ 🕋 یقیناً کفر کیا اُن لوگوں نے جنہوں نے کہا کہ اللہ تین میں کا ایک ہے، حالانکہ ایک خدا کے سوا کوئی خدا نہیں ہے اگر یہ لوگ اپنی اِن باتوں سے باز نہ آئے تو ان میں سے جس جس نے کفر کیا ہے اُس کو درد ناک سزا دی جائے گی (سورۃ 5 المائدة - آیت 73)  2- پروٹسٹنٹ - Protestant  (36.7%)      یہ لوگ بھی تثلیث (Trinity) کا عقیدہ رکھتے ہیں یعنی کہ باپ (اللہ)، بیٹا (عیسیٰ) اور روح القدس کو ملا دیا جاۓ تو ایک خدا بنتا ہے اور یہ عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا جنا ہوا بیٹا مانتے ہیں۔ 🕋 کہو وہ اللہ ایک ہے۔ اللہ بے نیاز ہے۔ نہ اس نے (کسی کو) جنا اور نہ وہ (کسی سے) جنا گیا۔ اور کوئی اس کا ہمسر نہیں ہے۔ (سورۃ الإخلاص - آیت نمبر 1 - 4) 

حضرت عمیر بن سعد رضی اللہ عنہ کا عشق

Image
حضرت عمیر بن سعد رضی اللہ عنہ کا عشق  

علماء کی قدر کیجئے

سلیمان بن عبد الملک نے اپنے بیٹوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا علم گمنام کو شہرت عطا کرتا ہے بیٹا علم حاصل کرو علم کمینے شخص کو معزز بنا دیتا ہے علم غلام کو بادشاہ بنا دیتا ہے کیسی بہترین نصیحت کی وقت کے بادشاہ نے اپنے بیٹوں کو اسی لئے تو کہتے ہیں علمل لازوال دولت ہے اگر ہم قرآن وسنت پر نظر دوڑائیں تو ہمیں علم کے فضائیل اور علم والوں کے فضائل قرآن وسنت کے حسین گلستان میں نظر آتے ہیں اللہ جل شانہ نے اپنے پاک کلام کی عظیم سورت آل عمران میںارشاد فر م ے اپنے بیٹوں سے کہا ایا {شَھِدَ اللٰہُ اَنَّہ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَالْمَلَائِکَۃُ وَاُولُواالْعِلْمِ} ’’اللہ ‘ فرشتے اور اہل علم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے اپنے ساتھ فرشتوں اور پھر اہل علم کاذکرفرمایا۔امام قرطبی فرماتے ہیں کہ اس آیت میں علم کی فضیلت اورعلماء کی عظمت کاذکرہے ۔ اگر علماء سے زیادہ کوئی معزز ہوتا تواس کانام بھی فرشتوں کے ساتھ لیا جاتا۔ اسی طرح سورہ طٰہ میں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا {وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْماً} کہ اپنے رب سے علم میں اضافہ کی دعا کرو۔ گ
Image
حمدیہ کلام    

حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ

  خَ الِد بن زيد نام، ابو ایوب کنیت،   مدینہ منورہ   کے قبیلۂ خزرج کے خاندان نجار سے تھے، سلسلۂ نسب یہ ہے،   خالدبن زید   بن کلیب بن ثعلبہ بن عبد عوف خزرجی، خاندان نجار کو قبائل مدینہ میں خود بھی ممتاز تھا، تاہم پیغمبر اسلام کی وہاں نانہالی قرابت تھی اس کو مدینہ کے اورقبائل سے ممتاز کر دیا تھا، ابوایوب اس خاندان کے رئیس تھے۔ اسلام ابوایوب انصاری ان منتخب بزرگان مدینہ میں ہیں، جنہوں نے عقبہ کی گھاٹی میں جاکر پیغمبر اسلام کے ہاتھ پر اسلام کی بیعت کی تھی۔ جب مکہ سے دولت ایمان لیکر پلٹے تو ان کی فیاض طبعی نے گوارا نہ کیا کہ اس نعمت کو صرف اپنی ذات تک محدودرکھیں ؛چنانچہ اپنے اہل و عیال، اعزہ واقربا اوردوست واحباب کو ایمان کی تلقین کی اوراپنی بیوی کو حلقہ اسلام میں داخل کیا۔ میزبان رسول [ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مدینہ منورہ میں داخل ہوئے تو ہر شخص میزبانی کا شرف حاصل کرنے کا خواہش مند تھا۔ لیکن حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا جس جگہ اونٹنی بیٹھے گی۔ وہیں آپ مقیم ہوں گے۔ اونٹنی ابو ایوب انصاری کے دروازے پر بیٹھی۔ ان کا مکان دو منزلہ تھا۔ نبی اکرم نے نیچے قیام فرمایا اور سات ما

روح اور نفس کی حقیقت

Image
 روح کی حقیقت اور نفس کی حقیت کو جانئے

رزق میں کشادگی کا وظیفہ

Image
  رزق میں کشادگی کا وظیفہ

دکان کاروبار کی بندش کو کھولنے کا عمل حضرت مولانا محمد نورالحسن انور چشتی

Image
  دکان کاروبار کی بندش کو کھولنے کا عمل  حضرت مولانا محمد نورالحسن انور چشتی

جادو آسیب گھر دکان کی تشخیص کا طریقہ

Image
  جادو آسیب گھر دکان کی تشخیص کا طریقہ

امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور زیارت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین مفتی عبد الواحد قریشی صاحب

Image
 امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور زیارت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین  مفتی عبد الواحد قریشی صاحب

مقام امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ مفتی عبد الواحد قریشی صاحب

Image
  مقام امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ  مفتی عبد الواحد قریشی صاحب

ذرا سوچئیے

Image
ذرا سوچئیے جارج کی عمر ۵۰ سال سے کچھ زیادہ ہے۔ وہ اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ واشنگٹن میں رہتا ہے۔ عید الاضحٰی قریب آ رہی تھی۔ جارج اور اسکے گھر والے ٹی وی، ریڈیو اور انٹرنیٹ پر دیکھ رہے تھے کہ عید کس تاریخ کو ہو گی۔ بچے روز اسلامی ویب سائٹس پر چیک کر رہے تھے۔ سب کو عید کا بےصبری سے انتظار تھا۔ جیسے ہی ذوالحجہ شروع ہوا، ان لوگوں نے عید کی تیاریاں شروع کر دیں۔ گھر کے قریب ہی ایک فارم ہاؤس تھا۔ وہاں سے ایک بھیڑ خریدی، جسکے چناؤ میں انھوں نے تمام اسلامی اصولوں کو مدنظر رکھا۔ بھیڑ کو گاڑی میں رکھا اور گھر کی راہ لی۔ بچوں کا خوشی کے مارے کوئی ٹھکانا نہ تھا۔ جارج کی بیوی، کیتھی نے گھر پہنچ کر اسکو بتایا کہ وہ اس بھیڑ کے تین حصے کریں گے۔ ایک حصہ غریبوں میں بانٹ دیں گے، ایک حصہ اپنے ہمسائیوں ڈیوڈ، لیزا، اور مارک کو بھیج دیں گے اور ایک حصہ اپنے استعمال کے لئے رکھیں گے۔ یہ تمام معلومات اسے اسلامی ویب سائٹس سے ملی تھیں۔ کتنے دن کے انتظار کے بعد عید کے دن آ ہی گیا۔ بچے خوشی خوشی صبح سویرے جاگے اور تیار ہو گئے۔ اب بھیڑ کو ذبح کرنے کامرحلہ آیا۔ انھیں قبلہ کی سمت کا نہیں پتہ تھا لیکن اندازاٴ

کڑک روٹی

Image
کڑک روٹی تحریر:مولانانورالحسن انور  ایک ڈاکٹر نے مریض سے پوچھا جناب آپ کے تین دانت کیوں ٹوٹ گے مریض جناب بیگم نے کڑ ک روٹی بناٰ ی تھی ڈاکٹر تم نے انکار کردینا تھا مریض لمبا سانس کھینچ کر جی انکار ہی کیا تھا یہ سب اسی کا نتیجہ ہے جی ہاں میاں بیوی کا رشتہ محبت پیار کا ہے جسطرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوی کے حقوق بیان کئے ہیں اسی طرح خاوند کےحقوق کو بھی بیان کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا کیا میں تمھیں جنتی عورتیں نہ بتاوں صحابہ نے عرض کی جی یارسول اللہ آپ نے فر مایا محبت کر نے والی زیادہ بچے جننے والی جب شوھر ناراض ہو جاے تو یہ شوھر سے کہے میرا ہاتھ آپ کے ہاتھ میں ہے میں اسوقت وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گی جب تک آپ راضی نہ ہو جائیں ( طبرانی) ایک شخص اپنی بیٹی لیکر دربار رسالت میں آے اور عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری بیٹی شادی سے انکاری ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے باپ کی بات مان لو کہنے لگی آپ مجھے پہلے یہ بتائیں شوھر کا حق کیا ہے آپ نے فرمایا اگر شوھر کو کوئی زخم ہو خون یا پیپ نکلے اور بیوی اسے نگل لے تب بھی اس نے شوھر کا حق ا

اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت شان

Image
 اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت شان از: ڈاکٹر علامہ خالد محمودؒ اللہ تعالیٰ نے جس دین کو حضور ختمی مرتبت پر مکمل فرمایا اس کی تاریخ اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے شروع ہوتی ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق سے اسلام کی گنتی شروع ہوئی اور حضرت عمر پر اسلام کا پہلا چلہ پورا ہوا۔ سیدنا حضرت عثمان بنو اُمیہ کی سیادت اور وجہات سے رسولِ ہاشمی کے خدمت گزار بنے اور حضرت علی المرتضیٰ نبوت کے زیرسایہ جوان ہوئے۔ ان چار حضرات کے علاوہ اور کئی صحابہ بھی برسراقتدار آئے (جیسے حضرت حسن، حضرت امیرمعاویہ اور حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہم) لیکن ان پہلے چار بزرگوں میں خلافت افضلیت کے ساتھ ساتھ چلی اس لیے ان چار حضرات کو جو شرف وکمال ملا وہ عقائد اہل السنة والجماعت کی اساس ہے اور اس کے گرد پہرہ دینا وہ اپنا دینی فرض سمجھتے ہیں۔ ان کے ذمہ ہے کہ وہ ان پاکبازوں کے گرد بچھائے گئے کانٹوں کو ایک ایک کرکے چنیں اور ابن آدم کو بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان حضرات کو بطور طبقہ اخلاق فاضلہ کی جلا بخشی تھی اور انہیں کفر گناہ اور نافرمانی سے دوری صرف از حکم شریعت نہیں ازراہ طبیعت حاصل ہوچکی تھی۔ شریعت کے ت

ربیع الاول اور اس کے تقاضے

Image
ربیع الاول اور اس کے تقاضے  تحریر:مولانانورالحسن انور ماہ ربیع الاول کا ظہور ہو چکا ہے یہ اسی مبارک مہینے میں ساری دنیا کی بہار امام الانبیاءخطیب الانبیاء سید الانبیاء سیدالکونین افضل الرسل اجمل الرسل اکمل الرسل انور واطیب واظہر و اجود نبی آن دوعالم شان دوعالم رسول دو عالم رحمت دو عالم فخر دو عالم ساحب جمال وکمال عظمت ورفعت شفاعت و سخاوت والا نبی خاتم المرسلین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری ہوی آپکے آنے سے حالات بدلے خیالات بدلے معاشرہ تہذیب وتمدن بدلے شہر وصحرا بدلے فضائیں ادائیں ندائیں بدل گئیں بازار وکاروبار بدل گے ذھن بدلے قول وفعل بدلے معیشت و معاشرت بدلی سوچ وفکر نظریہ وعقیدہ بدل گیا سیاست وحکومت بدل گئی دنیا بھر میں ایک عظیم انقلاب برپا ہوا مگر سو چنے کی بات ہے آپ کی تشریف آوری کی خوشی میں ہم صرف دکان مکان بازار سجا کر بیٹھ جائیں تو مقصد آمد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پورا ہو جاے گا کیا یہ منانا ہی کافی ہے یا اسکے اور تقاضے بھی ہیں ہم جب عشق کی بات آتی ہے تو سینہ تان کے اپنے عشق کا اظہار کرتے ہیں مگر ہماری زندگی ہمارا ظاہر و باطن آپکی پاکیزہ تعلیمات سے خال