حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ

 

مدینہ کے درودیوار چمک اٹھے جب حسن کاءنات فخر کائنات جان کائنات محبوب کل ٖ فخر رسل امام الا نبیا ء صلی اللہ علیہ وسلم کا ورود ہوا انصار کے مرد وزن نے پھر آپ کی جود وکرم کی نوازشات کی برکھا برستی دیکھی جہاں مرد حضرات محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں آگے بڑھے ہوئے تھے اسی طرح انصار کی عورتیں اپنے حسن سخاوت وضیافت میں ایک دوسرے آگے نکلنے کی کوشش کرتیں ان سلیم الفطرت جود وسخا کی خوگر صحابیات میں ایک النوار بنت مالک بن صرمۃ النجاریۃ الانصاریہ بھی تھیں ۔۔۔۔ انکی شادی ثابت بن ضحاک سے ہوئی جن سے ایک بیٹا ز ید بن ثابت پیدا ہوئے ثابت جنگ بغاث میں قتل ہوئے حضرت زید کی عمر اسوقت 6 سال تھی النوار بڑی دانشمند درست راے بہتر مشورہ دینے کے حوالے سے معروف ومشہور تھیں سفیر اسلام حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ مدینہ آے تعلیم اسلام کو عام کیا یہ مہک قرآن وایمان والی النوار تک پہنچی ۔۔ تو صحیح سمت سفر شروع کیا ایما قبول کر کے کامیابی کی منازل طے کرلیں ۔۔۔ ایمان کی حلاوت ہی ایسی ہے جو انسان کے دل ودماغ کے تمام بند د ریچے کھول دیتی ہے ۔۔ اسے اپنے سانسوں میں جنت کی خوشبو محسوس ہوتی ہے اسکے احساسات وجذبات وسوچ وفکر کے انداز بدل جاتے ہیں سوچ وفکر کی کرنیں جگنو نہیں آفتاب کی طرح چمکنے لگتی ہیں ۔۔ جام توحید دل وروح میں اتر چکا تھا قرآن کی عالی تعلیم حاصل کی اپنے بیٹے کو تعلیم قرآنی دلوائی ۔۔ جو آگے جاکر ژ شیخ القرا امام علم میراث کا ماہر کاتب وحی بنے ۔۔۔۔ یہ ہی وہ فرزند ارجمند زید بن ثا بت رضی اللہ عنہ ہیں جنھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کی زبان سیکھنے کا حکم دیا ۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسل جب حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کے گھر منتقل ہوئے سب سے پہلے پیالہ جو آپ کی خدمت عالیہ میں پیش کیا گیا جس میں گھی اور دودھ میں روٹی بھگوئی ہوئی تھی جسے حضرت زید بن ثابت
اپنے والدہ کی طرف سے نبی کریم کیخدمت میں پیش کیا یہ پہلا پیالہ تھا کھانے کے لئے جو حضرت ابو ایوب کے گھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تناول فر مایا وہ حضرت النوار کا بھیجا ہوا تھا حضرت زید نے عرض کی یہ میری والدہ نے بھیجا ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا بارک اللہ فیک وفی امک اللہ تیرے اور تیری والدہ کے لئے برکت عطا کرے حضرت النوار کی چھت اونچی تھی حضرت بلال آپ کی چھت پر آذان دیا کرتے تھے ذرا سوچئے کیسے قسمت بد ل گئی جب ملے ہم قسمت والوں سے
 

Comments

Popular posts from this blog

عیسائیت کے فرقے

خانقاہ اور مسجد نورالحسن انور نقشبندی چشتی

آنکھیں بولتی ہیں